Ghar ka Charagh....................................
Page 1 of 1
Ghar ka Charagh....................................
گھر کا چراغ
by راشد کامران
ہمارے
ایک دوست امریکہ گھومنے گئے تو اپنے ساتھ ایک چھوٹی سی صراحی اٹھا لائے۔
پاکستان پہنچ کر اس میں نا معلوم کسطرح پیٹرول ڈالا اور ایک بتی اڑس دی
اور شعلہ دکھا کر بڑے فخر سے بتانے لگے کہ دیکھو یہ چراغ بنایا ہے۔ ہم نے
انہیں بہتیرا سمجھایا کہ اسطرح کے چراغ کی روشنی سے بہتر ہے کہ آپ سستا
سا بلب خرید لیں، بھلا صراحیوں میں بھی کوئی چراغ بناتا ہے وہ بھی اتنا
سارا پیٹرول ڈال کر؟ لیکن وہ اپنے گھر کے چراغ پر پھولے نا سماتے تھے بلکہ
اس کی روشنی دکھا دکھا کر کہتے کہ دیکھو پڑوس کے گھروںتک جاتی ہے۔
کئی سالوں بعد اچانک سر راہ ان سے ملاقات
ہوگئی؛ بڑے برے حال میںتھے؛ کہنے لگے یار امریکہ، سعودی عرب اور بھارت کی
وجہ سے میرے گھر میں آگ لگ گئی؛ ساتھ ساتھ ایک پڑوسی کا گھر بھی گیا وہ
بھی جان پر عذاب بنا ہوا ہے۔
میں نے حیرانگی کے عالم میںپوچھا اتنے سارے ملکوں کو آپ کے گھر سے کیا دشمنی ہوگئی۔۔۔
کہنے لگے یار تجھے وہ گھر کا چراغ یاد ہے؟ میںنے کہا ہاں۔۔۔
وہ میں امریکہ سے لایا تھا، اس میں پیٹرول سعودی عرب والا ڈالا تھا اور
یار جو دیا سلائی شعلہ دکھانے کے لیے استعمال کرتا تھا وہ بھارت کی بنی
ہوئی تھی۔۔۔
میںنے پوچھا تو پھر؟
کہنے لگے۔۔ یار ایک دن پڑوسیوں کے گھر کی دیوار پر چراغ کی تیز روشنی
میں سائے کی چمگادڑیں بنا رہا تھا کہ چراغ ہاتھ سے چھوٹ گیا اور پورا گھر
جلادیا۔۔
ہم نے اپنے طور پر انہیں سمجھایا کہ جب چراغ آپ کے گھر ہو اور آپ اسے
استعمال کرتے ہوں اور خود اپنی مرضی سے پیٹرول لا کر ڈالتے ہوں تو پھر آپ
کچھ بھی کہیں؛ حادثے کی ذمہ داری آپ کی اپنی ہے۔
ہماری بات تو انہوں نے کیا ماننی تھی الٹا
ہمیں غیر کا ایجنٹ کہہ کر چلتے بنے۔ سنا ہے آج کل حالات کے دباؤ میں ذہنی
توازن کھو بیٹھے ہیں۔ اپنے گھر کے چراغ کا قصہ سناتے ہیں اور اس کی
حرکتوں پر بین ڈالتے ہیں۔ آس پاس والے کچھ کھانے کو ڈال دیتے ہیں اور اسی
طرح زندگی رواںہے۔
by راشد کامران
ہمارے
ایک دوست امریکہ گھومنے گئے تو اپنے ساتھ ایک چھوٹی سی صراحی اٹھا لائے۔
پاکستان پہنچ کر اس میں نا معلوم کسطرح پیٹرول ڈالا اور ایک بتی اڑس دی
اور شعلہ دکھا کر بڑے فخر سے بتانے لگے کہ دیکھو یہ چراغ بنایا ہے۔ ہم نے
انہیں بہتیرا سمجھایا کہ اسطرح کے چراغ کی روشنی سے بہتر ہے کہ آپ سستا
سا بلب خرید لیں، بھلا صراحیوں میں بھی کوئی چراغ بناتا ہے وہ بھی اتنا
سارا پیٹرول ڈال کر؟ لیکن وہ اپنے گھر کے چراغ پر پھولے نا سماتے تھے بلکہ
اس کی روشنی دکھا دکھا کر کہتے کہ دیکھو پڑوس کے گھروںتک جاتی ہے۔
کئی سالوں بعد اچانک سر راہ ان سے ملاقات
ہوگئی؛ بڑے برے حال میںتھے؛ کہنے لگے یار امریکہ، سعودی عرب اور بھارت کی
وجہ سے میرے گھر میں آگ لگ گئی؛ ساتھ ساتھ ایک پڑوسی کا گھر بھی گیا وہ
بھی جان پر عذاب بنا ہوا ہے۔
میں نے حیرانگی کے عالم میںپوچھا اتنے سارے ملکوں کو آپ کے گھر سے کیا دشمنی ہوگئی۔۔۔
کہنے لگے یار تجھے وہ گھر کا چراغ یاد ہے؟ میںنے کہا ہاں۔۔۔
وہ میں امریکہ سے لایا تھا، اس میں پیٹرول سعودی عرب والا ڈالا تھا اور
یار جو دیا سلائی شعلہ دکھانے کے لیے استعمال کرتا تھا وہ بھارت کی بنی
ہوئی تھی۔۔۔
میںنے پوچھا تو پھر؟
کہنے لگے۔۔ یار ایک دن پڑوسیوں کے گھر کی دیوار پر چراغ کی تیز روشنی
میں سائے کی چمگادڑیں بنا رہا تھا کہ چراغ ہاتھ سے چھوٹ گیا اور پورا گھر
جلادیا۔۔
ہم نے اپنے طور پر انہیں سمجھایا کہ جب چراغ آپ کے گھر ہو اور آپ اسے
استعمال کرتے ہوں اور خود اپنی مرضی سے پیٹرول لا کر ڈالتے ہوں تو پھر آپ
کچھ بھی کہیں؛ حادثے کی ذمہ داری آپ کی اپنی ہے۔
ہماری بات تو انہوں نے کیا ماننی تھی الٹا
ہمیں غیر کا ایجنٹ کہہ کر چلتے بنے۔ سنا ہے آج کل حالات کے دباؤ میں ذہنی
توازن کھو بیٹھے ہیں۔ اپنے گھر کے چراغ کا قصہ سناتے ہیں اور اس کی
حرکتوں پر بین ڈالتے ہیں۔ آس پاس والے کچھ کھانے کو ڈال دیتے ہیں اور اسی
طرح زندگی رواںہے۔
Similar topics
» AAP KA ASLI GHAR
» Ghar Se Nikaltay waqt k Dua.
» Ghar Main Inter Hotay waqt k Dua.
» ajeeb shaks hai pani k ghar main rehta hai.
» May Teray Pyar Say Ghar Apna Basao Kaisay
» Ghar Se Nikaltay waqt k Dua.
» Ghar Main Inter Hotay waqt k Dua.
» ajeeb shaks hai pani k ghar main rehta hai.
» May Teray Pyar Say Ghar Apna Basao Kaisay
Page 1 of 1
Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum
|
|