Mazeed jhatkay ------Hazarooon khulay aasman talay
2 posters
Page 1 of 1
Mazeed jhatkay ------Hazarooon khulay aasman talay
پاکستان میں زلزلے سے متاثرہ علاقے میں ہزاروں لوگ مسلسل تیسری رات کھلے آسمان گزارنے پر مجبور ہیں۔ دریں اثناء تازہ ترین ادارے یو ایس جیولاجیکل سروے کے مطابق پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق سنیچر کی صبح تقریباً پانچ بجے بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی ریکٹر سکیل پر شدت پانچ تھی۔
سنیچر کی صبح زلزلے کے ایک اور جھٹکے سے زیارت کے قریبی علاقوں میں زمین میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں نے خوف کے مارے قرآنی آیات کا ورد شروع کر دیا ہے۔
زیارت کے قریب کلی وام سے مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ سنیچر کو علی الصبح فجر کی آذان سے پہلے شدید زلزلہ آیا جس کے بعد پہاڑوں سے مٹی اڑنے لگی اور زوردار گڑ گڑاہٹ کی آوازیں آنے لگیں۔ تین روز پہلے آنے والے زلزلے کے بعد اب تک پانچ سو سے زیادہ چھوٹے بڑے زلزلے کے جھٹکے آچکے ہیں۔
مقامی صحافی امین اللہ نے بتایا ہے کہ کلی وام میں جس جگہ خیمے لگے ہوئے ہیں وہاں زمین میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جبکہ پہاڑی تودے گرنے سے سڑکوں پر بڑی تعداد میں پتھر پھیل گئے ہیں۔ اس زلزلے سے کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ دور دراز دیہاتوں میں رابطے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ آیا کہیں کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔
ادھر امدادی اشیاء پر متاثرین نے شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ جو ٹینٹ یا خیمے لوگوں کو دیے گئے ہیں وہ اس قدر باریک ہیں اور ہلکے ہیں کہ اس شدید سردی میں استعمال نہیں کیے جا سکتے جبکہ کمبل کی موٹائی ایک چادر سے زیادہ نہیں ہے۔ کلی وام کے علاوہ کواس جندرہ اور ادھر خانوزئی کے قریب خوشاب کے لوگوں نے بتایا ہے کہ لوگ اب بھی کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گار پڑے ہیں لیکن ان کی کوی سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔
امین اللہ کے مطابق متاثرہ علاقے میں خوراک کی شدید قلت ہے۔ سرکاری سطح پر آٹا اور چاول تو فراہم کیے جا رہے ہیں لیکن برتن نہ ہونے کی وجہ سے کھانا پکانے کے انتظامات نہیں ہیں۔ شیر خوار بچوں کے لیے دودھ نہیں ہے، لوگوں بھوک سے نڈھال ہو رہے ہیں۔
سنیچر کی صبح زلزلے کے ایک اور جھٹکے سے زیارت کے قریبی علاقوں میں زمین میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں نے خوف کے مارے قرآنی آیات کا ورد شروع کر دیا ہے۔
زیارت کے قریب کلی وام سے مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ سنیچر کو علی الصبح فجر کی آذان سے پہلے شدید زلزلہ آیا جس کے بعد پہاڑوں سے مٹی اڑنے لگی اور زوردار گڑ گڑاہٹ کی آوازیں آنے لگیں۔ تین روز پہلے آنے والے زلزلے کے بعد اب تک پانچ سو سے زیادہ چھوٹے بڑے زلزلے کے جھٹکے آچکے ہیں۔
مقامی صحافی امین اللہ نے بتایا ہے کہ کلی وام میں جس جگہ خیمے لگے ہوئے ہیں وہاں زمین میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جبکہ پہاڑی تودے گرنے سے سڑکوں پر بڑی تعداد میں پتھر پھیل گئے ہیں۔ اس زلزلے سے کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ دور دراز دیہاتوں میں رابطے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ آیا کہیں کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔
ادھر امدادی اشیاء پر متاثرین نے شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ جو ٹینٹ یا خیمے لوگوں کو دیے گئے ہیں وہ اس قدر باریک ہیں اور ہلکے ہیں کہ اس شدید سردی میں استعمال نہیں کیے جا سکتے جبکہ کمبل کی موٹائی ایک چادر سے زیادہ نہیں ہے۔ کلی وام کے علاوہ کواس جندرہ اور ادھر خانوزئی کے قریب خوشاب کے لوگوں نے بتایا ہے کہ لوگ اب بھی کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گار پڑے ہیں لیکن ان کی کوی سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔
امین اللہ کے مطابق متاثرہ علاقے میں خوراک کی شدید قلت ہے۔ سرکاری سطح پر آٹا اور چاول تو فراہم کیے جا رہے ہیں لیکن برتن نہ ہونے کی وجہ سے کھانا پکانے کے انتظامات نہیں ہیں۔ شیر خوار بچوں کے لیے دودھ نہیں ہے، لوگوں بھوک سے نڈھال ہو رہے ہیں۔
Gulzar- Super Moderators
- Number of posts : 728
Age : 40
Location : Pakistan
Registration date : 11.09.2008
Re: Mazeed jhatkay ------Hazarooon khulay aasman talay
مقامی لوگ خود چندہ کر کے اپنے طور پر کھانا پکانے کے انتظامات کرہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے جو اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں وہ غیرمعیاری ہیں۔
سنیچر کی علیٰ الصبح جن علاقوں میں جھٹکے محسوس کیے گئے وہاں سے لوگوں نے بتایا کہ پہاڑوں سے مٹی اٹھنا شروع ہوگئی اور کئی مقامات پر زمین پر دراڑیں بھی پڑ گئیں۔ زلزلے کے جھٹکوں کے بعد مٹی کے تودے بھی گرنا شروع ہو گئے۔
مقامی نامہ نگاروں نے بتایا کہ متاثرہ علاقے میں لوگوں میں بہت خوف ہے اور وہ کھلے آسمان تلے آگ جلا کر جاگتے رہتے ہیں۔ تازہ ترین جھٹکوں کے بعد لوگ قرآنی آیات کا ورد کرنے لگے اور خیموں میں ٹھہرے ہوئے لوگ بھی باہر آ گئے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ بلوچستان کے زلزلے سے کم از کم ستر ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کہ بچوں کے امدادی ادارے کی اپنی معلومات کے مطابق بدھ کے دن آنے والے زلزلے سے ستر ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں جن کی اکثریت کھلے آسمان تلے منفی درجہ حرارات میں راتیں گزارنے پر مجبور ہے۔
ان میں بہت سارے لوگوں کو جان لیوا بیماریوں کا بھی خطرہ ہے۔ اب تک اس زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین سو کے زائد بتائی جا رہی ہے۔ محکمۂ صحت کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ پاکستانی حکام متاثرہ لوگوں تک امداد پہنچانے کی کوششیں جاری رکھےہوئے ہیں۔
سنیچر کی علیٰ الصبح جن علاقوں میں جھٹکے محسوس کیے گئے وہاں سے لوگوں نے بتایا کہ پہاڑوں سے مٹی اٹھنا شروع ہوگئی اور کئی مقامات پر زمین پر دراڑیں بھی پڑ گئیں۔ زلزلے کے جھٹکوں کے بعد مٹی کے تودے بھی گرنا شروع ہو گئے۔
مقامی نامہ نگاروں نے بتایا کہ متاثرہ علاقے میں لوگوں میں بہت خوف ہے اور وہ کھلے آسمان تلے آگ جلا کر جاگتے رہتے ہیں۔ تازہ ترین جھٹکوں کے بعد لوگ قرآنی آیات کا ورد کرنے لگے اور خیموں میں ٹھہرے ہوئے لوگ بھی باہر آ گئے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ بلوچستان کے زلزلے سے کم از کم ستر ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کہ بچوں کے امدادی ادارے کی اپنی معلومات کے مطابق بدھ کے دن آنے والے زلزلے سے ستر ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں جن کی اکثریت کھلے آسمان تلے منفی درجہ حرارات میں راتیں گزارنے پر مجبور ہے۔
ان میں بہت سارے لوگوں کو جان لیوا بیماریوں کا بھی خطرہ ہے۔ اب تک اس زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین سو کے زائد بتائی جا رہی ہے۔ محکمۂ صحت کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ پاکستانی حکام متاثرہ لوگوں تک امداد پہنچانے کی کوششیں جاری رکھےہوئے ہیں۔
thx 4 bbc urdu
Gulzar- Super Moderators
- Number of posts : 728
Age : 40
Location : Pakistan
Registration date : 11.09.2008
Page 1 of 1
Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum
|
|